(ایجنسی)
جاپان نے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی برائے پناہ گزین"اونروا" کی ذریعے فلسطین میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کے لیے سولہ ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ جاپان کی جانب سے فراہم کردہ امداد سے غزہ مغربی کنارے، شام اور لبنان کے 2.25 ملین پناہ گزین مستفید ہوں گے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یو این ریلیف ایجنسی"انروا" کے ڈپٹی ہائی کمشنر مارگیٹ الیز نے رام اللہ میں قلندیا ٹریننگ سینٹرمیں ایک تقریب سے خطاب میں بتایا کہ شام، لبنان، غزہ اور مغربی کنارے کے پناہ گزین کیمپوں میں امدادی ادارے کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، تاہم اس ضمن میں تازہ ہوا کا جھونکا جاپان کی مالی امداد ہے جو صحت اور تعلیم کے شعبے میں صرف کی جائے گی۔
اس موقع پر فلسطین میں متعین جاپانی سفیر ماٹسورا نے کہا کہ ان کا ملک فلسطینی عوام کی بہبود اور پناہ گزینوں کے مسائل کے حل میں مدد جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ
ٹوکیو کی جانبسے پچھلے چند برسوں کے دوران جاپان نے اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کے ذریعے فلسطینیوں کے لیے 600 ملین ڈالر کی امدادی رقم فراہم کی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم آزادی فلسطین کے ڈائریکٹر برائے امور پناہ گزین احمد حنون نے کہا کہ جاپان کی مجوزہ امدادی رقم سے پناہ گزینوں کی بنیادی ضروریات کی تکمیل میں مدد ملے گی اور انہیں تعلیم اورصحت کے شعبوں میں درپیش مشکلات دور کرانے میں آسانی ہو گی۔ انہوں نے جاپان کی جانب سے فلسطینیوں کی مسلسل امداد پر فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے شکریہ ادا کیا۔
پی ایل او کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ شام میں فلسطینی پناہ گزین نہایت کسمپرسی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ دمشق کے قریب فلسطینی یرموک پناہ گزین کیمپ میں پچھلے آٹھ ماہ سے فلسطینی محصور ہیں جو غذا اور ادویہ سے بالکل محروم ہو چکے ہیں۔ عالمی اداروں اور بین الاقوامی برادردی کو ان کی بھی بھرپور مدد کرنی چاہیے۔